« باب ما جاء فى الحلم والأناة والتأني »
بردباری، سنجیدگی اور سوچ سمجھ کر قدم اٹھاتا
✿ «قال الله تعالى:»
«إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَحَلِيمٌ أَوَّاهٌ مُّنِيبٌ » [سورة هود: 75]
”واقعی ابراہیم بڑے بردبار، نرم دل اور اللہ سے لو لگانے والے تھے۔“
❀ « عن ابن عباس عن النبى صلى الله عليه وسلم أنه قال : للاشج أشج عبد القيس إن فيك خصلتين يحبهما الله الحلم والانا. ص» [حيح: رواه مسلم 17: 25.]
حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اشج سے یعنی عبد القیس کے اشج سے فرمایا: ”یقیناً
تمھارے اندر دو خوبیاں ہیں جنھیں الله تعالیٰ پسند فرماتا ہے۔ بردباری اور سوچ سمجھ کر کام کرنا۔“
❀ «عن أبى سعيد الخدري قال: قال النبى صلى الله عليه وسلم لأشج عبد القيس إن فيك لخصلتين يحبهما الله الحلم والاناة.» [صحيح: رواه مسلم 18: 26.]
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشج عبد القیس سے فرمایا: ”تمھارے اندر دو خصلتیں ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے، بردباری اور سوچ سمجھ کر کام کرنا۔“
❀ «عن عبد الله بن سرجس المزني، ان النبى صلى الله عليه وسلم قال: السمت الحسن والتؤدة والاقتصاد جزء من اربعة وعشرين جزءا من النبوة» [حسن: رواه الترمذي 2010، وعبد بن حميد 512]
حضرت عبد اللہ بن سرجس مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھی ہیت، سنجیدگی اور میانہ روی نبوت کے درجوں میں سے چوبیسواں در جہ ہے۔“
❀ «عن عبد الله بن عباس: ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: إن الهدي الصالح، والسمت الصالح، والاقتصاد، جزء من خمسة وعشرين جزءا من النبوة» [حسن: رواه أبو داود 4776، وأحمد 2698، والبخاري فى الأدب المفرد 791.]
حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”نیک چلن اور اچھی خصلت اور میانہ روی نبوت کے درجوں میں سے ہونے والا درجہ ہے۔“