تحریر: ابو القاسم نوید شوکت
امام شمس الدین محمد بن احمد بن عثمان الذہبی رحمہ اللہ (متوفی 748ھ) فرماتے ہیں: ”جب تم کسی بدعتی کلامی کو دیکھو کہ وہ کہتا ہے تم ہمیں کتاب اللہ اور احادیث آحاد سے الگ رکھو اور عقل سے بات کرو۔ تو سمجھ لوکہ وہ ابوجہل ہے۔ اور جب کسی وحدۃ الوجودی صوفی کو دیکھو کہ وہ کہتا ہے : عقل و نقل کو ہم سے الگ رکھو اور ذوق اور وجدان کی بات کرو، تو سمجھ لینا کہ وہ ابلیس ہے جو انسانی صورت میں ظاہر ہوا ہے، یا اس انسان میں حلول کر گیا ہے۔ پس اگر تمھیں اس سے ڈر لگے تو وہاں سے بھاگ جانا اور اگر بھا گنا نہیں تو اسے نیچے گرا کر اس کی چھاتی پر چڑھ جاؤ اور آیت الکرسی پڑھ کر اس پر پھونکو اور اس کی گردن دبوچ لو۔“
سير أعلام النبلاء للذهبي 4 / 472