بدعت اور مقلدین: قرآن و حدیث کی روشنی میں عام رائج بدعات کا تحقیقی جائزہ
تحریر: ابو ثاقب محمد صفدر محمدی

بدعت اور مقلدین

ہر بات سے بہتر، اللہ کی کتاب ہے اور سب سے بہتر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا راستہ ہے اور بدترین کام دین میں نئی چیز ایجاد کرنا ہے۔

اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ (صحیح مسلم : 867) اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔

(نسائی: 1579)

جس نے ہمارے دین میں کوئی ایسی نئی بات نکالی وہ مردود ہے۔

(بخاری: 2697 مسلم : 1718)

جس نے کوئی ایسا کام کیا جس کو ہم نے کرنے کا حکم نہیں دیا، وہ مردود ہے۔

(مسلم: 1718/2)

بدعتی پر لعنت کی گئی ہے اور اس کی کوئی بھی فرضی یا نفلی عبادت قبول نہیں ہوگی۔

(بخاری: 1870 مسلم : 1508/2)

اللہ بدعتی کی تو بہ اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک وہ بدعت کو چھوڑ نہ دے ۔

(طبرانی الاوسط : 113/5 مجمع الزوائد: 192/10)

جس نے میری سنت کو چھوڑ دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

(بخاری: 5063 مسلم : 1401)

①کسی بھی حدیث میں زبان سے نیت کے الفاظ کہنے کا نہیں آیا۔ لیکن بیچارے مقلدین اس بدعت میں ملوث ہیں۔

②کسی بھی حدیث میں الٹے ہاتھ سے گردن کا اسپیشل مسح کرنا نہیں آیا بلکہ احمد رضا خان صاحب بریلوی نے گردن کے مسح کو بدعت کہا ہے۔ دیکھئے ملفوظات احمد رضا خان بریلوی (ص217) مقلدین کے بڑے بڑے شیخ القرآن وشیخ الحدیث صاحبان اور بے چاری عوام اس بدعت میں ملوث ہے۔

③فرض نمازوں کے بعد ہاتھ اٹھا کر اجتماعی دعا کرنا کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے بلکہ جناب مفتی رشید احمد لدھیانوی صاحب دیوبندی نے اور دوسرے بہت سے دیو بندی علماء نے اس کو بدعت سیہ کہا ہے۔ دیکھئے رسالہ ’’نمازوں کے بعد دعا‘‘ اس کے باوجود یہ بے چارے اس بدعت میں ملوث ہیں۔

④ایصال ثواب اور تعزیت کیلئے فاتحہ خوانی یا قرآن خوانی کرنا کسی بھی حدیث سے ثابت نہیں ہے بلکہ تعزیت پر فاتحہ پڑھنے کو مقلدین نے بدعت کہا ہے۔ (دیکھئے احسن الفتاویٰ : 245/4، الرجل الرشيد ص 169 تاص 173) بے چارے مقلدین اس بدعت میں ملوث ہیں۔

محترم بھائیو! جاگو اور قرآن وحدیث کو مضبوطی سے تھام لو۔ اس میں دونوں جہان کی کامیابی ہے ورنہ یا درکھیے گا ’’جو کسی کو پسند کرے اسی کے ساتھ قیامت کے دن ہو گا‘‘

(بخاری:3688 مسلم:2639)

وما علينا إلا البلاغ

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے