بدعتی کو سلام اور جواب دینے کا شرعی حکم
ماخوذ : قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، ص 532

سوال

اگر کوئی بدعتی شخص سلام کرے تو کیا اس کے سلام کا جواب دینا چاہیے؟ یا بدعتی شخص کو سلام کہنا چاہیے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • اگر وہ بدعتی کافر یا مشرک ہے، تو جواب میں صرف علیک یا علیکم کہا جائے۔
  • اگر وہ بدعتی کافر یا مشرک نہ ہو، تو جواب میں وعلیک السلام یا وعلیکم السلام کہا جا سکتا ہے۔
  • اسی طرح، اگر بدعتی کافر یا مشرک ہو تو سلام میں ابتداء نہ کی جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے