بدعتی اور قبرپرست امام کے پیچھے نماز کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ ج 1، ص 430

سوال

نیز کی بدعتی اور قبرپرست امام کے پیچھے نماز جائز ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبر پرست اور بدعتی شخص کو امام بنانا شرعاً درست نہیں ہے، کیونکہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:

((إجعلوا ائمتکم خِيَارُكُمْ، فَإِنَّهُمْ وَفْدُكُمْ فِيمَا بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رَبِّكُمْ))
(رواه الدار قطنی، نیل الاوطار، باب ما جاء فی امامة الفاسق، ص 184، ج 3)

یعنی:
نیک اور صحیح عقیدہ رکھنے والے کو اپنا امام بناؤ، کیونکہ وہ اللہ کے حضور تمہارا نمائندہ ہے۔ اور مسلمان کا نمائندہ صرف صحیح العقیدہ مسلمان ہی ہو سکتا ہے، نہ کہ بدعتی یا قبرپرست۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے