باپ کے وصیت کیے بغیر فوت ہونے کی صورت میں ترکہ کا حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

باپ وصیت کیے بغیر فوت ہو گیا

اگر حقیقت حال ایسے ہی ہے تب تیسرا حصہ نکالنا ضروری نہیں۔ اگر ورثا میں معاملہ فہم اور سمجھدار افراد ترکے سے کوئی چیز رضا کارانہ طور پر نکال دیں جو میت کے لیے صدقہ ہو تو یہ بہتر ہے۔
[اللجنة الدائمة: 6541]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے