باپ کی اجازت سے بیٹے کا بہن کا نکاح کرانا – شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ صفحہ نمبر 427

سوال

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ شمیم نے اپنے بیٹے کو اجازت دی کہ وہ اپنی بہن کی شادی کروائے۔ پھر بیٹے حاجی قاسم نے نکاح کروایا تو شمیم نے کہا کہ میں لڑکی نہیں دوں گا۔ اب یہ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق کیا باپ کی اجازت پر بیٹا بہن کا نکاح کروا سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات جان لینی چاہیے کہ جب باپ نے اپنے بیٹے کو اجازت دے دی اور بیٹے نے اپنی بہن کی منگنی بھی کردی، تو اس کے بعد اگر باپ نکاح (شادی) کی اجازت نہ دے تو یہ بالکل غلط ہے۔ کیونکہ ایک بار جب باپ نے بیٹے کو اجازت دے دی تو اس اجازت کی بنیاد پر نکاح بالکل درست ہے اور نکاح ہو گیا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے