باپ اپنی لڑکی کی شادی کرنے سے پہلے اس سے اجازت لے
◈ عن خنساء بنت خدام أن أباها زوجها وهى ثيب فكرهت ذلك فأتت رسول الله صلى الله عليه وسلم فرد نكاحها.
خنساء بنت خدام رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس کے والد نے اس کا نکاح کر دیا جبکہ وہ ثیبہ تھیں اور وہ اس نکاح سے خوش نہ تھیں۔ چنانچہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو توڑ دیا۔
[صحیح] بخاری، كتاب النكاح، باب إذا زوج ابنته وهي كارهة فنكاحه مردود: 5138
◈ عن ابن عباس قال: إن جارية بكرا أتت النبى صلى الله عليه وسلم فذكرت أن أباها زوجها وهى كارهة فخيرها النبى صلى الله عليه وسلم.
”عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک کنواری لڑکی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بتایا کہ اس کے باپ نے اس کا نکاح کر دیا ہے اور وہ اس نکاح سے ناخوش ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو (نکاح باقی رکھنے یا توڑنے کا) اختیار دے دیا۔“
[صحیح] ابوداود، كتاب النكاح، باب في البكر يزوجها أبوها ولا يستأمرها: 2096