عورت کا اپنے بال کاٹنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

عورت کا اپنے بال کاٹنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے ؟

جواب :

حنابلہ کے نزدیک عورت کا اپنے بال کاٹنا مکروہ ہے، ہاں ایسی کٹنگ جو مردوں کے بالوں سے مشابہ ہو حرام ہے۔
اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال [رواه البخاري وكتاب اللباس باب 61]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ مشابہت اپنانے والے مردوں اور مردوں کے ساتھ مشابہت اپنانے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔
اسی طرح اگر وہ کافر عورتوں کا سا انداز اختیار کرے تو یہ بھی حرام ہے کیونکہ کافر اور بدکار عورتوں سے مشابہت اختیار کرنا حرام ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلم کا ارشاد گرای ہے :
من تشبه بقوم فهو منهم [رواه أبوداؤد، كتاب اللباس حديث 4 ]
”جو شخص کسی قوم سے مشابہت اختیار کرے تو وہ ان میں سے ہے۔“
اگر مردوں اور کافر عورتوں سے مشابہت نہ ہو تو حنبلی علماء کے نزدیک ایسی کٹنگ کا حکم کراہت کا ہے۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے