سوال
کیا مؤذن کو پہلی اذان مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہیے یا وقت پر اذان دینا ضروری ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
اذان کے وقت کا حکم:
- تمام مساجد میں اذان ایک ہی وقت میں ہونی چاہیے، اور اس میں کوئی حرج نہیں کہ مختلف مساجد میں مختلف مؤذن ایک ہی وقت میں اذان دیں۔
- یہ مناسب ہے کہ مساجد ایسے فاصلے پر بنائی جائیں کہ ایک مسجد کی اذان دوسری مسجد میں مداخلت نہ کرے، تاکہ نمازیوں کے لیے آسانی ہو اور مشقت نہ ہو۔
ایک ہی وقت میں اذانیں دینے کا مسئلہ:
- اگر ایک ہی وقت میں مختلف مؤذن اذان دے رہے ہوں، تو مؤذن کو پہلی اذان مکمل ہونے کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔
- وقت پر اذان دینا اہم ہے اور اس کا تعلق نماز کے وقت کی پابندی سے ہے۔
اذان کے جواب کا حکم:
- جب مختلف مساجد میں ایک ہی نماز کے لیے اذان دی جا رہی ہو، تو قریب کی مسجد کی اذان کا جواب دینا کافی ہے، خاص طور پر وہ مسجد جہاں آپ نماز پڑھنے جا رہے ہیں۔
- اگر کوئی ہر اذان کا جواب دینا چاہے، تو یہ بھی اجر و ثواب کا سبب ہوگا، ان شاء اللہ۔
اہم نکتہ:
- عربی لفظ میں درست املاء "أذان” ہے، نہ کہ "آذان”۔
نتیجہ:
- مؤذن کو وقت پر اذان دینی چاہیے، چاہے دیگر مساجد میں اذان جاری ہو۔
- اذان کے جواب میں قریب کی مسجد کو ترجیح دینا کافی ہے، لیکن ہر اذان کا جواب دینا بھی باعثِ اجر ہے۔