سوال:
بیوی کو ایک طلاق دی، رجوع نہیں کیا، چھ ماہ گزر گئے، کیا دوبارہ اس سے نکاح کر سکتا ہے؟
جواب:
نکاح جدید کے ساتھ بیوی بنا سکتا ہے۔
وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ
﴿البقرة: 232﴾
جب تم بیویوں کو طلاق دے دو اور ان کی عدت ختم ہو جائے، تو تم (اولیاء) انہیں اپنے سابقہ شوہروں سے نکاح کرنے سے مت روکو، جب وہ باہم رضا مند ہو جائیں۔
❀ سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
زوجت اختي فطلقها زوجها طلاقا رجعيا حتى انقضت عدتها ثم خطبها فقلت لا والله لا ازوجك ابدا فنزلت هذه الاية
صحيح البخاري: 4529، سنن أبي داود: 2087، وسندہ حسن
میں نے اپنی بہن کا نکاح کیا، اس کے شوہر نے طلاق رجعی دی، حتی کہ عدت ختم ہو گئی۔ پھر اس نے نکاح جدید کا پیغام بھیجا، میں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! میں ہرگز نکاح نہیں کروں گا، تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔ اس کے بعد میں نے اپنی قسم کا کفارہ دیا اور اس سے شادی کر دی۔