ایک سفر میں متعدد عمرے کرنے کا شرعی حکم

سوال

اگر کوئی عمرہ پر گیا ہوا شخص دوبارہ عمرہ کرنے کا ارادہ رکھے تو کیا اس کی کوئی معین تعداد ہے، جیسے دو یا چار دفعہ؟ یا وہ جتنی بار چاہے قریب میقات سے احرام باندھ کر عمرہ کر سکتا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات طیبہ میں چار عمرے کیے ہیں۔ عمومی طور پر ایک ہی سفر میں ایک عمرہ کرنا چاہیے، اسی طرف اکثر علماء گئے ہیں۔

البتہ، بعض علماء کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ یہ سفر آسان نہیں ہوتا اور ہر وقت موقع بھی نہیں ملتا، اس لیے اگر اللہ تعالیٰ موقع دے تو ایک سے زیادہ عمرے کیے جا سکتے ہیں۔ حدیث میں بھی آتا ہے کہ "حج اور عمرے کو پے در پے ادا کرو”۔

باقی، اگر میقات وغیرہ سے احرام باندھ کر عمرہ کیا جائے تو ایک سے زیادہ عمرے بھی کیے جا سکتے ہیں، اور ہمارا رجحان بھی اسی طرف ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1