ایلاء یہ ہے کہ شوہر اپنی تمام یا کچھ بیویوں کے متعلق قسم اٹھائے کہ وہ ان کے قریب نہیں جائے گا پس اگر کسی نے چار ماہ سے کم مدت مقرر کی تو وہ علیحدہ ہو جائے حتی کہ مقررہ مدت پوری ہو جائے
لغوی وضاحت: لفظِ ”ایلا“ باب آلى يُولِى (إفعال) سے مصدر ہے۔ اس کا معنی ”قسم کھانا“ ہے۔ یہ لفظ أليه (یاء کی تشدید کے ساتھ ) سے مشتق ہے۔ اس کی جمع ألا يا بروزنِ خطایا آتی ہے۔
[لسان الميزان: 117/1 ، الصحاح: 227/6]
اصطلاحی تعریف: شوہر قسم اٹھائے کہ وہ اپنی اہلیہ سے چار ماہ یا اس سے زیادہ مدت تک ہم بستر نہیں ہو گا۔ (ائمہ اربعہ) انہوں نے اسی معنی کی تعریف مختلف الفاظ میں بیان کی ہے۔
[تبيين الحقائق: 261/2 ، مغني المحتاج: 343/3 ، تحفة المحتاج: 188/8]
حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم اٹھائی کہ وہ اپنی بعض بیویوں کے پاس ایک ماہ تک نہیں جائیں گے پھر ایک ماہ گزرنے کے بعد آپ کی ان کے پاس چلے گئے ۔
[بخاري: 5202 ، كتاب النكاح: باب هجرة النبى نساء ، مسلم: 1085]