اہل ایمان کی روحوں کا ملاپ اور روحانی ملاقاتیں
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«باب التقاء أرواح المؤمنين»
اہل ایمان کی روحوں کا ملاپ

✿ «عن عبدالله بن عمرو بن العاص، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن أرواح المومنين تلتقي على مسيرة يوم ما رأى أحدهم صاحبه قط. » [حسن: رواه ابن وهب فى الجامع ص 27، وأحمد 6636، والبخاري فى الأدب المفرد 261]
حضرت عبد الله بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً اہل ایمان کی روحیں ایک دن کی مسافت پر ملتی ہیں، ان میں سے کوئی اپنے ساتھی کو کبھی نہیں دیکھا ہوتا ہے۔“

✿ «عن خزيمة بن ثابت قال : رأيت فى المنامم أني أسجد على جبهة النبى صلى الله عليه وسلم فاخبرت بذلك رسول الله فقال : إن الروح لا تلقى الروح واقنع النبى صلى الله عليه وسلم رأسه هكذا فوضع جبهته على جبهة النبى صلى الله عليه وسلم . » [صحيح: رواه أحمد 21864، وابن أبى شيبة 78/11، والطبراني فى الكبير 97/4]
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ نے فرمایا: خواب میں دیکھا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پر سجدہ کر رہا ہوں۔ تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اس کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً روح، روح سے ملتی ہے۔“ اور آپ ان صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح اپنی پیشانی جھکائی تو خزیمہ بن ثابت نے اپنی پیشانی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پر رکھ دی۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے