یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔
اہل کتاب کی پاک دامن عورت سے نکاح کیا جا سکتا ہے
﴿وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ﴾
”اور مومنات میں سے پاک دامن عورتیں (تمہارے لیے حلال ہیں) اور جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ان کی پاک دامن عورتیں بھی (تمہارے لیے حلال ہیں)، یعنی یہود و نصاریٰ کی عورتیں۔“
(5-المائدة:5)
فائدہ: یعنی ان سے (یہودی اور نصرانی عورتوں سے) نکاح کرنا درست ہے چاہے وہ اپنے دین پر قائم رہیں لیکن وہ اس شرط کے ساتھ کہ وہ پاک دامن ہوں نہ کہ آوارہ گرد جو انسان کے ایمان کو تباہ کر ڈالیں۔
نوٹ: مسلمان عورت کا یہودی اور عیسائی مرد سے نکاح حرام ہے۔ مسلمان مرد کا یہودی اور عیسائی عورت سے نکاح جائز ہے۔