سوال:
اگر کوئی شخص تہجد کے وقت نہ اٹھ سکے، تو وہ کیا کرے؟
جواب:
تہجد کسی وجہ سے رہ جائے، تو ظہر سے پہلے بارہ رکعات ادا کر لینی چاہیے۔ اس پر پورا اجر مل جاتا ہے۔
❀ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا عمل عملا أثبته، وكان إذا نام من الليل، أو مرض؛ صلى من النهار ثنتي عشرة ركعة.
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی عمل شروع کرتے، تو اس پر دوام فرماتے۔ بیماری یا نیند کی وجہ سے رات کو تہجد رہ جاتی، تو دن کو بارہ رکعات ادا فرما لیتے۔“
(صحیح مسلم: 746)
❀ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من نام عن حزبه، أو عن شيء منه، فقرأه فيما بين صلاة الفجر وصلاة الظهر، كتب له كأنما قرأه من الليل.
”قیام اللیل یا اس کا بعض حصہ رہ جائے، تو فجر اور ظہر کے درمیان ادا کر لیں، تہجد کا ثواب پائیں گے۔“
(صحیح مسلم: 747)
رات کا وظیفہ رہ جائے، تو دن کو کیا جا سکتا ہے۔ یوں اجر و ثواب سے آپ محروم نہیں رہیں گے اور تسلسل بھی قائم رہ جائے گا۔