اگر کسی نے بہن کا دودھ پیا ہو تو باہم ان کی اولاد کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

اگر کسی نے بہن کا دودھ پیا ہو تو باہم ان کی اولاد کا حکم
فی الحقیقت رضاعت سے بھی وہ تمام رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب و ولادت سے ہوتے ہیں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا:
يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة
[بخاري: 2644]
اس حدیث کی رو سے دودھ پینے والا اپنی بہن کا رضاعی بیٹا ہو گا اور بہن کی اولاد اس کے رضاعی بہن بھائی ہوں گے اس کی اولاد کے چچا اور پھوپھیاں ہوں گے لٰہذا ان کا باہم نکاح جائز نہیں ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1