سوال
اگر رمی کے دوران سات کنکریوں میں سے ایک یا دو حوض میں نہ گریں اور ایک یا دو دن گزر جائیں، تو کیا اس جمرہ کی رمی دوبارہ کرنی ہوگی؟ اور اگر دوبارہ رمی ضروری ہو، تو کیا اس کے بعد مارنے والی کنکریاں بھی دوبارہ مارنی ہوں گی؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جمرات میں سے کسی ایک جمرہ کی ایک یا دو کنکریاں باقی رہ جائیں، تو فقہاء کی رائے ہے کہ:
❀ اگر یہ کنکریاں اس جمرہ کی آخری کنکریاں تھیں، تو صرف انہی کو دوبارہ مارنا ضروری ہے تاکہ کمی پوری ہو جائے۔
❀ اس صورت میں پہلی مارنے والی کنکریوں کو دوبارہ مارنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
❀ اگر یہ آخری کنکریاں نہیں ہیں، تو فقہاء کہتے ہیں کہ:
❀ صرف کمی پوری کرنا کافی نہیں بلکہ
❀ ان کے بعد والی تمام کنکریاں بھی دوبارہ مارنی ہوں گی تاکہ ترتیب باقی رہے۔
صحیح رائے
میرے نزدیک درست بات یہ ہے کہ:
❀ صرف جتنی کنکریاں کم پڑی ہیں، انہیں مکمل کیا جائے۔
❀ بعد والی کنکریوں کو دوبارہ مارنا واجب نہیں ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ:
❀ اگر رمی میں جہالت (عدمِ علم) یا نسیان (بھول) کی بنا پر ترتیب میں خلل آئے، تو ترتیب ساقط ہو جاتی ہے۔
❀ مثال کے طور پر: اگر کسی نے دوسری کنکری ماری اور اسے یہ خیال تھا کہ پہلی کنکری اس کے ذمے نہیں ہے، تو یہ جہالت یا نسیان کی وجہ سے ہے۔
لہٰذا:
❀ ایسے شخص سے ہم کہیں گے کہ جتنی کنکریاں کم ہیں وہ مکمل کر لو، باقی کنکریوں کو دوبارہ مارنا واجب نہیں۔
ایک اہم وضاحت
جواب کے آخر میں ایک ضروری بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں:
❀ کنکریاں وہاں مارنی ہوتی ہیں جہاں کنکریوں کے جمع ہونے کی جگہ ہے۔
❀ وہ ستون صرف نشان دہی کے لیے کھڑا کیا گیا ہے، اسے کنکریوں سے نشانہ بنانا مقصود نہیں ہے۔
❀ لہٰذا:
❀ اگر کسی نے کنکریاں حوض میں پھینک دیں اور وہ ستون کو نہ لگیں، تو بھی اس کی رمی صحیح ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب