جمعہ کی نماز میں صرف آخری تشہد پانے والے مقتدی کا حکم
سوال:
اگر کوئی شخص جمعہ کی نماز کے دوران اس وقت مسجد پہنچے جب امام آخری تشہد میں ہو، تو کیا اس کی نماز جمعہ شمار ہوگی؟ کیا وہ دو رکعتیں پڑھے گا یا چار رکعتیں؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی شخص جمعہ کے دن نماز کے لیے اس وقت مسجد پہنچے جب امام آخری تشہد میں ہو، تو اس پر جمعہ کی نماز فوت ہو چکی ہے۔ ایسی صورت میں اسے چاہیے کہ:
◈ وہ امام کے ساتھ تشہد میں شامل ہو جائے۔
◈ امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ ظہر کی چار رکعتیں ادا کرے۔
شرعی دلیل:
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
"مَنْ اَدْرَکَ رَکْعَۃً مِنَ الصَّلَاۃِ فَقَدْ اَدْرَکَ الصَّلَاۃَ”
(صحیح البخاري، المواقیت، باب من ادرک من الصلاۃ رکعۃ، ح: ۵۸۰، وصحیح مسلم، المساجد، باب من ادرک رکعۃ من الصلاۃ فقد ادرک تلک الصلاۃ، ح: ۶۰۷)
ترجمہ: "جس نے نماز کی ایک رکعت پالی، اس نے نماز کو پالیا۔”
اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ:
◈ اگر کسی نے نماز کی ایک رکعت بھی نہیں پائی (یعنی امام کے ساتھ شامل ہو کر ایک رکعت بھی نہ پڑھ سکا)، تو اس نے وہ نماز نہیں پائی۔
رسول اللہ ﷺ سے یہ حدیث بھی منقول ہے:
"مَنْ اَدْرَک رکعة مِنَِ الْجُمُعَةًِ فَقَدْ اَدْرَکَ”
(سنن النسائي، الجمعة، باب من ادرک رکعة من صلاة الجمعة، ح:۱۴۲۶)
ترجمہ: "جس نے نماز جمعہ کی ایک رکعت پالی، گویا اس نے جمعہ پالیا۔”
یعنی:
◈ اگر کوئی شخص امام کے ساتھ ایک مکمل رکعت پالے اور پھر دوسری رکعت خود مکمل کرے، تو اس کی نماز جمعہ ادا ہو جائے گی۔
◈ لیکن اگر اس نے صرف تشہد پایا اور کوئی رکعت امام کے ساتھ ادا نہ کی، تو وہ جمعہ شمار نہیں ہوگا۔
◈ ایسی حالت میں اس پر ظہر کی چار رکعتیں فرض ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب