اچھا وزیر اور بُرا وزیر
➊ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا أراد الله بالأمير خيرا جعل له وزير صدق ، إن نسى ذكره ، وإن ذكر أعانه ، وإذا أراد الله به غير ذلك جعل له وزير سوء إن نسي لم يذكره وإن ذكر لم يعنه
”جب اللہ تعالیٰ کسی حکمران کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے ایک سچائی کا وزیر مقرر کر دیتے ہیں ۔ اگر حکمران بھول جائے تو وہ اسے یاد کراتا ہے اور اگر اسے یاد ہو تو وہ اس کا تعاون کرتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ حکمران کے ساتھ اس کے علاوہ کسی اور چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے برائی کا ایک وزیر مقرر کر دیتے ہیں ۔ اگر حکمران بھول جائے تو وہ اسے یاد نہیں کراتا اور اگر اسے یاد ہو تو وہ اس کا تعاون نہیں کرتا ۔“
[صحيح لغيره: صحيح الترغيب: 2296 ، كتاب القضاء: باب ترغيب الإمام وغيره من ولاة الأمور فى اتخاذ وزير صالح وبطانة حسنة ، ابو داود: 2932 ، ابن حبان فى صحيحه: 4477 ، نسائي: 159/7]
➋ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ما بعث الله من نبي ولا استخلف من خليفة إلا كانت له بطانتان: بطانة تأمره بالمعروف وتحضه عليه ، وبطانة تأمره بالشر وتحضه عليه ، والمعصوم من عصم الله
”اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی نہیں بھیجا اور نہ ہی خلیفہ مقرر کیا ہے مگر لازماً اس کے لیے دو طرح کے راز دار بنائے ہیں ۔ ایک راز دار وہ جو اسے نیکی کا حکم دیتا ہے اور اس پر اسے رغبت دلاتا ہے اور دوسرا راز دار وہ جو اسے برائی کا حکم دیتا ہے اور اس پر اسے رغبت دلاتا ہے ۔ اور معصوم وہ ہے جسے اللہ نے بچا لیا ۔“
[بخارى: 7198 ، كتاب الأحكام: باب بطانة الإمام وأهل مشورته البطانة الدخلاء ، الصحيحة: 1641]