اپنا حق لینے کیلئے رشوت دینا کیسا ہے؟ شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، خرید و فروخت کے مسائل، جلد 1، صفحہ 393

سوال

بعض اوقات ہمیں اپنا حق لینے کے لیے رشوت دینا پڑتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رشوت بہرحال اپنی اصل میں رشوت ہی ہوتی ہے، اور شریعت میں رشوت دینا اور لینا دونوں ناجائز اور حرام ہیں۔ تاہم، ایک مخصوص صورت ایسی ہے جس میں مال دینا رشوت کہلانے کے دائرے میں نہیں آتا:

❀ اگر کوئی شخص اپنا جائز اور شرعی حق لینے کے لیے مجبوراً کسی کو مال دیتا ہے تاکہ اس کا حق اسے واپس مل جائے،
❀ اور وہ یہ مال ظلم کروانے یا کسی اور کا حق دبانے کے لیے نہیں بلکہ اپنا حق لینے کے لیے دیتا ہے،
❀ تو یہ مال دینا ایسی رشوت میں شامل نہیں جس کی ممانعت سختی سے کی گئی ہے،
❀ یعنی یہ وہ رشوت نہیں جو ظلم کروانے یا ناجائز فائدہ اٹھانے کے لیے دی جاتی ہے۔

لہٰذا اس صورت میں مال دینے والے پر گناہ نہیں، بلکہ گناہ اور وبال اس پر ہے جو رشوت لے کر کسی کو اس کا حق دیتا ہے، کیونکہ وہ ایک ناجائز طریقے سے اپنی خدمت بیچ رہا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے