اولاد کے اخراجات باپ کے ذمہ ہیں احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

اولاد کے اخراجات باپ کے ذمہ ہیں

❀ ﴿وَعَلَى الْمَوْلُودِ لَهُ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ﴾
”اور بچے کے باپ پر ان کا (بچوں کی ماں کا) کھانا اور لباس ہے۔“
(2-البقرة:233)
فائدہ: جب اولاد کو دودھ پلانے کی وجہ سے مطلقہ عورت کا خرچ اولاد کے باپ کے ذمہ ہے.تو اولاد کے اخراجات کا باپ بالا ولی ذمہ دار ہے۔
◈ عن أبى هريرة قال: أمر النبى بالصدقة. فقال رجل: يا رسول الله عندي دينار. فقال: تصدق به على نفسك قال: عندي آخر. قال: تصدق به على ولدك قال: عندي آخر. قال: تصدق به على زوجتك أو قال زوجك قال: عندي آخر. قال: تصدق به على خادمك قال: عندي آخر. قال: أنت أبصر
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ کا حکم دیا ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے پاس ایک دینار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اپنے آپ پر خرچ کر. اس نے کہا: میرے پاس ایک اور دینار ہے، آپ نے فرمایا: اپنی اولاد پر خرچ کر۔ اس نے کہا: میرے پاس ایک اور دینار ہے، آپ نے فرمایا: اپنی بیوی پر خرچ کر۔ اس نے کہا: میرے پاس ایک اور دینار ہے، آپ نے فرمایا: اپنے خادم پر خرچ کر۔ اس نے کہا: میرے پاس اور ہے۔ آپ نے فرمایا: اب تو زیادہ جانتا ہے (کہ کہاں ضرورت ہے)۔
[حسن] ابوداود، كتاب الزكوة ، باب في صلة الرحم: 6190
◈ عن أبى هريرة قال: قال رسول الله: خير الصدقة ما كان عن ظهر غنى وابدأ بمن تعول.
”ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جو غنا کے بعد ہو اور خرچ کرنے میں اہل وعیال سے آغاز کر۔“
صحیح البخاری، کتاب الزكوة ، باب لا صدقة الا عن ظهر غنى: 1426
فائدہ: اہل و عیال کے حقوق پورا کرنے کے بعد جو مال صدقہ کیا جائے وہ بہترین صدقہ ہے۔ (مرعاة)
◈ عن أبى هريرة قال: قال رسول الله: دينار أنفقته فى سبيل الله ودينار أنفقته فى رقبة ودينار تصدقت به على مسكين ودينار أنفقته على أهلك أعظمها أجرا الذى أنفقت على أهلك.
”ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اللہ کے راستے میں خرچ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے گردن آزاد کرانے میں خرچ کیا ہے اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے کسی مسکین پر خرچ کیا ہے اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اپنے بیوی بچوں پر خرچ کیا ہے ان میں سے سب سے زیادہ ثواب اس دینار کا ہے جسے تو نے اپنے بیوی بچوں پر خرچ کیا۔“
صحیح مسلم، کتاب الزكوة، باب فضل نفقة على العيال: 2311

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے