اولاد کو نماز نہ پڑھنے پر مارو جب وہ دس سال کی ہو جائے
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

اولاد کو نماز نہ پڑھنے پر مارو جب وہ دس سال کی ہو جائے

◈ قال رسول الله: مروا أولادكم بالصلوة وهم أبناء سبع سنين واضربوهم عليها وهم أبناء عشر.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو جب وہ سات سال کے ہوں اور ان کو نماز (کے چھوڑنے پر) مارو جب وہ دس سال کے ہوں۔“
صحیح ابوداود کتاب الصلوة ، باب متى يؤمر الغلام بالصلوة: 495
فائدہ: بھائیو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں کہ اگر بچے پیار و محبت سے نماز نہ پڑھیں تو انہیں مارو لیکن آج ہمارا معاملہ برعکس ہے ہمارے بچے اگر نماز نہ پڑھیں مسجد میں قرآن پڑھنے نہ جائیں تو ہم انہیں کچھ بھی نہیں کہتے۔ لیکن اگر ہمارے بچے سکول نہ جائیں تو ہم انہیں مارتے ہیں، ڈانٹتے ہیں، ان کو جیب خرچ نہیں دیتے، انہیں کھانا نہیں دیتے۔ بھائیو! کیا یہ غیرت مندی ہے کہ نماز نہ پڑھنے اور قرآن کی تعلیم نہ سیکھنے پر کچھ بھی نہیں اور دنیا کی تعلیم میں معمولی سی سستی پر مار پیٹ ۔ تلك إذا قسمة ضيزى

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے