سوال :
انگوٹھی کس ہاتھ میں پہنی چاہیے؟
جواب :
انگوٹھی دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں میں پہنی جاسکتی ہے۔
❀ سید نا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
”رسول اللہ صلى الله عليه وسلم چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے ،جس میں حبشی ( پتھر کا )نگینہ تھا۔ نگینے کا رخ ہتھیلی کی جانب کرتے تھے ۔“
(صحیح مسلم : 2094)
❀ سید نا علی رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں :
”نبی کریم صلى الله عليه وسلم دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔“
(سنن أبي داود : 4226 ، سنن النسائي : 5203، وسنده حسن)
❀ سید نا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں :
”نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور دائیں ہاتھ میں پہنی ۔“
(سنن الترمذي : 1741 ، وسنده صحيح)
امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ”حسن صحیح“ کہا ہے ۔
❀ تابعی محمد بن اسحاق بن یسار رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
”میں نے صلت بن عبد اللہ بن نوفل بن عبد المطلب رحمہ اللہ کو دائیں چھنگلی میں انگوٹھی پہنے دیکھا، تو پوچھا : یہ کیا؟ فرمانے لگے : میں نے سید نا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو ایسا کرتے دیکھا، آپ نگینے کا رخ باہر کو رکھتے تھے۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم ایسے ہی انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔“
(سنن أبي داود : 4229 ، سنن الترمذي : 1742 ، وسنده حسن)
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس روایت کو ”حسن “کہا ہے۔
(سنن الترمذي : 1742)
❀ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
”نبی کریم صلى الله عليه وسلم بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔“
(صحیح مسلم : 2095)
❀ سید نا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں :
”نبی کریم صلى الله عليه وسلم انگوٹھی بائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے۔ انگوٹھی کا نگینہ ہتھیلی والی جانب ہوتا تھا۔“
(سنن أبي داود : 4227 ، وسنده حسن)
❀ نافع مولی ابن عمر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
”سید نا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما انگوٹھی بائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے۔“
(سنن أبي داود : 4228 ، وسنده صحيح)
❀ امام ابو جعفر محمد بن علی باقر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
”حسنین کریمین رضی اللہ عنہما بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے ۔“
(سنن الترمذي : 1743، وسنده صحيح)
ان احادیث میں جمع وتطبیق کی صورت یہ بنتی ہے کہ دائیں بائیں دونوں ہاتھوں میں انگوٹھی پہننا جائز ہے۔
❀حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
”اہل علم نے دونوں طرف کی احادیث کو اباحت پر محمول کیا ہے۔“
(التمهيد : 109/17)
❀ حافظ خطیب بغدادی رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
”دونوں طرح جائز ہے، جو نسے ہاتھ میں پہن لے، کوئی حرج نہیں۔“
(الجامع لأخلاق الراوي و آداب السامع : 387/1)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676 ھ ) لکھتے ہیں :
”فقہا کا دائیں وبائیں ہر دو ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کے جواز پر اجماع ہے، کسی ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کی کراہت نہیں ۔“
(شرح صحیح مسلم : 72/14)