سوال
عموماً تسبیحات وغیرہ ہاتھوں کی انگلیوں پر گنی جاتی ہیں، کیا اس بارے میں یہ حکم موجود ہے کہ صرف دائیں ہاتھ پر گنی جائیں اور بائیں ہاتھ پر نہ گنی جائیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنن ابی داود میں یہ روایت موجود ہے:
{حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ نَا عَبْدُ اﷲِ بْنُ دَاوٗدَ عَنْ ہَانِیْ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ حُمَیْضَۃَ بِنْتِ یَاسِرٍ عَنْ یُسَیْرَۃَ أَخْبَرَتْہَا أَنَّ النَّبِیَّ صلی الله علیہ وسلم أَمَرَہُنَّ أَنْ یُرَاعِیْنَ بِالتَّکْبِیْرِ وَالتَّقْدِیْسِ وَالتَّہْلِیْلِ وَأَنْ یَعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ فَإِنَّہُنَّ مَسْئُوْلاَتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ}¹
\[حمیضہ بنت یاسر سے روایت ہے کہ یسیرہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے عورتوں کو حکم دیا کہ وہ تکبیر، تقدیس اور تہلیل کی نگرانی کریں اور انگلیوں پر شمار کریں، کیونکہ انہیں پوچھا جائے گا اور وہ بولیں گی۔]
اس حدیث کے متصل بعد ابوداود میں ہی یہ روایت بھی موجود ہے:
{حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اﷲِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَۃَ فِیْ اٰخَرِیْنَ قَالُوْا نَا عَثَّامٌ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : رَأَیْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله علیہ وسلم یَعْقِدُ التَّسْبِیْحَ قَالَ ابْنُ قُدَامَۃَ بِیَمِیْنِہِ}²
\[عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو انگلیوں پر تسبیح کرتے دیکھا۔ ابن قدامہ راوی نے اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ کا لفظ بھی بیان کیا۔]
واللہ اعلم
۷/۳/۱۴۱۸ هـ
حوالہ جات:
- مع العون ص ۵۵۶، ج ۱۲ \[ابوداود، المجلد الاول، کتاب الصلوۃ، باب التسبیح بالحصی، ص ۲۱۰]