انسان کی معبود کی تلاش اور فطری ضروریات
تحریر: معظم علی

معبود کی طلب اور انسان کی زندگی

انسان اپنی زندگی میں کسی ایسے ساتھی کی شدید کمی محسوس کرتا ہے جو ہر وقت، ہر جگہ اس کے ساتھ ہو، اسے مشکلات میں سہارا دے، حفاظت کرے، بیماری اور تکلیف کو دور کرے، اور ذہنی سکون فراہم کرے۔ اس خواہش کے پیچھے انسان کی فطرت میں عبادت کا جذبہ موجود ہے۔ انسان کا دل چاہتا ہے کہ وہ اس عظیم ہستی سے محبت کرے، اس کا شکر ادا کرے، اور اس کے ساتھ عبودیت کے تعلقات قائم کرے۔ یہ رویہ اور جذبات اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ انسان کے اندر ایک معبود کی طلب فطری اور بنیادی ضرورت کے طور پر موجود ہے۔

معبود کی پہچان اور خصوصیات

انسان کی فطرت میں یہ شامل ہے کہ وہ حقیقی معبود کو تلاش کرے، لیکن یہ تلاش ایک سچی طلب اور کوشش کا تقاضا کرتی ہے۔ حقیقی معبود کو پہچاننے کے لیے چند اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

  • معبود وہ ہو جو کسی کے پیدا کردہ نہ ہو: پیدا ہونا یا پیدا کیا جانا کمزوری کی علامت ہے، اور حقیقی معبود ہر قسم کی کمزوری سے پاک ہوتا ہے۔
  • معبود کی کوئی فیملی نہ ہو: خاندان اور رشتے انسانی ضروریات اور محتاجیوں کی نشانی ہیں، جو معبود کے تصور سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
  • معبود کی ذات مستقل اور ابدی ہو: چاہے کوئی اسے مانے یا نہ مانے، اس کی حیثیت پر کوئی فرق نہ پڑے۔
  • معبود خالق اور مالک ہو: جو نہ کسی کا مخلوق ہو اور نہ کسی کا محتاج، بلکہ سب کچھ اسی کا تخلیق کردہ ہو۔
  • معبود چھپی ہوئی ہستی ہو: جو غیب میں ہو، تاکہ انسان ہر وقت اس کے قریب ہونے کا احساس کرے اور اس کی صفات کو ذہن میں رکھ کر اپنی زندگی کو سنوار سکے۔
  • معبود حاکمانہ صفات کا مالک ہو: پوری کائنات اس کے حکم کے تابع ہو اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہو۔
  • معبود حفاظت فراہم کرے: جس کی پناہ لینے سے انسان خود کو محفوظ اور مطمئن محسوس کرے۔
  • معبود انسان کی زندگی میں دلچسپی رکھے: تاکہ انسان کی عبادت میں دل کی کشش پیدا ہو۔
  • زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی دے: معبود وہ ہو جو نہ صرف زندگی کے اصول بتائے بلکہ ان اصولوں کو انسانوں تک پہنچانے کا انتظام بھی کرے۔
  • معبود عیب سے پاک ہو: اس کی کوئی صفت عبث نہ ہو اور وہ تمام کمزوریوں سے مبرا ہو۔
  • معبود رحم کرنے والا ہو: جو بندوں کی توبہ قبول کرے، ان کی خطائیں معاف کرے، اور انہیں سکون فراہم کرے۔

معبود کی فطری ضرورت

ان تمام صفات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ معبود انسان کی زندگی کی نہایت ضروری اور بنیادی ضرورت ہے۔ انسان کے اندر پیدا ہونے والی عبادت کی طلب اس وقت مکمل ہوتی ہے جب وہ حقیقی معبود کو پہچان لیتا ہے۔ معبود کے یقین سے انسان کو ذہنی سکون، زندگی کے مقصد کی پہچان، اور صحیح رہنمائی حاصل ہوتی ہے، جو زندگی کو متحرک اور پُرامن بنا دیتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے