انسانی اجتماعی شعور: مرعوبیت اور طاقت کی پوجا؟
تحریر : عبدالسلام خلیفہ

انسانی اجتماعی شعور اور اس کی حقیقت

انسانی اجتماعی شعور کا احساس بظاہر ایک ذاتی اور غیر آفاقی نظریہ ہے، جو سیاق و سباق اور مخصوص حالات کے تحت مختلف نتائج اخذ کر سکتا ہے۔ کسی ایک ماحول میں پیدا ہونے والے شعور کو پوری انسانیت کا اجتماعی شعور قرار دینا دراصل ایک قسم کی ذہنی غلامی کی علامت ہے۔

طاقتور ممالک اور اخلاقی استثناء

یہ بات غور طلب ہے کہ دنیا کے طاقتور ترین ممالک، جو جدید اور تباہ کن ہتھیاروں سے لیس ہیں، اکثر دوسرے ممالک کی حکومتوں کو اپنی مرضی سے تبدیل کر لیتے ہیں۔ یہ ممالک میڈیا کے ذریعے لوگوں کے دماغوں پر قبضہ کر لیتے ہیں، اور خود کو اخلاقی اصولوں سے بالاتر تصور کرتے ہیں۔ یہ ممالک اپنے علاقوں میں امن قائم کرنے کے بعد، بلا وجہ دوسرے ممالک کو جنگ کی آگ میں جھونک دیتے ہیں اور اپنے آپ کو اخلاقی لحاظ سے برتر سمجھتے ہیں۔

کمزور قوموں کی جدوجہد اور اجتماعی شعور

دوسری طرف، وہ لوگ جو ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں، بھوکے ننگے اور کمزور ہوتے ہیں، جو محدود وسائل کے ساتھ اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کرتے ہیں، وہ اخلاقی طور پر پست سمجھے جاتے ہیں۔ یہ لوگ طاقتور ممالک کے خلاف اپنی جانیں قربان کر دیتے ہیں اور ایک بہتر مستقبل کی امید میں اپنا حال تباہ کر لیتے ہیں۔

اجتماعی شعور میں خرابی

یہاں کوئی نہ کوئی خرابی ضرور موجود ہے اس اجتماعی شعور میں! آپ جس اجتماعی انسانی شعور کی بات کر رہے ہیں، شاید اس میں شعور کا مطلب مرعوبیت یا طاقت کی پرستش ہے۔ یا پھر اس شعور میں انسانیت سے مراد کسی خاص رنگ، نسل یا ماحول کی مخلوق لی گئی ہے۔

خلاصہ

➊ انسانی اجتماعی شعور سیاق و سباق کے مطابق مختلف ہوتا ہے۔
➋ طاقتور ممالک اخلاقی استثناء کے ساتھ اپنے مفادات کے لئے کمزور قوموں پر ظلم کرتے ہیں۔
➌ کمزور قومیں، جو اپنے حقوق کے لئے لڑتی ہیں، اکثر غیر اخلاقی سمجھی جاتی ہیں۔
➍ اجتماعی شعور میں تضادات اور ناانصافیاں پائی جاتی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!