امتحان میں ناجائز ذرائع استعمال کرنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا انگریزی زبان یا دیگر علوم مثلاً ریاضیات وغیرہ کے کورسز میں ناجائز ذرائع استعال کرنا جائز ہے ؟

جواب :

کسی بھی مضمون میں ناجائز استعمال کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ امتحان کا مقصد متعلقہ مضمون میں طالب علم کی صلاحیت کو جانچنا ہوتا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس میں سستی و کاہلی اور دھوکہ دہی کے مرتکب کام چور کو ایک محنتی شخص پر ترجیح دینا ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
من غشنا فليس منا [رواه مسلم، كتاب الإيمان، حديث 164]
”جو شخص ہم کو دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“
میاں غش کا لفظ ہر چیز کے لئے عام ہے۔
[شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے