یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
میں دوران امتحان اپنی طالبہ ساتھی کو کسی سوال کا جواب مانگنے پر کسی بھی طریقے اور ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اسے جواب نقل کراتی رہتی ہوں۔ اس بارے میں دین کیا کہتا ہے ؟
جواب :
دوران امتحان ناجائز ذرائع کا استعمال کرنا یا انہیں کرنے والوں کی کسی طرح اعانت کرنا جائز نہیں ہے۔ ایسی اعانت خفیہ کلام سے ہو یا ساتھی کو نقل جواب کا موقعہ دینے کی صورت میں یا کسی بھی اور طریقے سے، اس لئے کہ یہ معاشرے کے لئے نقصان دہ ہے۔ اس طرح وہ دھوکہ دہی سے ایسی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا جس کا وہ استحقاق نہیں رکھتا اور اس منصب پر فائز ہو جائے گا جس کا وہ اہل نہیں ہے اور یہ اجتمائی نقصان اور دھوکہ ہے۔ واللہ اعلم
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]