امام کا قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھنے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، ص231۔237

سوال

کیا امام جماعت کراتے وقت قرآن مجید دیکھ کر پڑھ سکتا ہے؟ خصوصاً تراویح یا تہجد کی نماز میں قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ آپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ایک غلام ذکوان کا ذکر کیا ہے جو قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھاتا تھا، اس کے بارے میں مزید تفصیلات درکار ہیں۔

الجواب

قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھانے کے جواز کے متعلق احادیث اور آثار موجود ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا عمل بھی اس بارے میں حجت ہے، جیسا کہ صحیح بخاری کے باب "امامت العبد والمولى” میں ذکر کیا گیا ہے کہ:

"کانت عائشة یَؤُمُّھا عبدھا ذکوان من المصحف”
(صحیح بخاری)
ترجمہ: "حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا غلام ذکوان انہیں قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھاتا تھا۔”

اس روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے غلام ذکوان نے قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھائی، اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کے پیچھے نماز پڑھی۔

مزید حوالہ جات

امام شافعی، مصنف عبد الرزاق اور مصنف ابن ابی شیبہ میں بھی یہ روایت موجود ہے، جس میں قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے کا ذکر ہے۔
ابن شہاب زہری سے سوال کیا گیا کہ قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے، تو انہوں نے فرمایا کہ یہ ہمیشہ سے علماء کا معمول رہا ہے۔
"کان خیارنا یقرؤن فی المصاحف”
(قیام اللیل، ص 97)

سعید بن المسیب، عطاء، یحییٰ بن سعید، اور دیگر تابعین سے بھی قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھنے کا جواز ثابت ہے، خصوصاً تراویح اور تہجد کی نماز میں۔
امام مالک اور امام احمد سے بھی ایسے فتاویٰ منقول ہیں، جن میں ضرورت کے وقت قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ البتہ امام احمد نے فرض نماز میں اس عمل کو پسند نہیں کیا۔

فقہی اختلاف

بعض علماء، جیسے ابراہیم نخعی اور سفیان ثوری، نے قرآن مجید دیکھ کر نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا، کیونکہ اس میں یہود کی مشابہت نظر آتی ہے، جن کے ہاں تورات کو حفظ کرنے کا رواج نہیں تھا۔ تاہم، اس دلیل کی بنیاد پر قرآن مجید دیکھ کر نماز کو مکروہ کہنا درست نہیں، خاص طور پر نوافل یا تراویح میں، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے متعلق کوئی صریح ممانعت نہیں فرمائی۔

خلاصہ

◄ قرآن مجید دیکھ کر نوافل یا تراویح میں نماز پڑھنا جائز ہے، اور اس کا جواز صحابہ کرام اور تابعین کے عمل سے ثابت ہے۔
◄ فرض نماز میں قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے سے احتراز کرنا بہتر ہے، مگر تراویح اور تہجد میں اس کی اجازت ہے۔
◄ اس حوالے سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور متعدد تابعین کا عمل ہمارے لیے حجت ہے۔

حوالہ جات

مصنف عبد الرزاق
مصنف ابن ابی شیبہ
فتح الباری، جلد 3, صفحہ 387
نیل الاوطار, جلد 3, صفحہ 40
تنظیم اہل حدیث، جلد نمبر 22, شمارہ نمبر 34

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1