امام مہدی کے بارے میں اہل سنت کے عقائد
اصل مضمون غلام مصطفی ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کا تحریر کردہ ہے، اسے پڑھنے میں آسانی کے لیے عنوانات، اور اضافی ترتیب کے ساتھ بہتر بنایا گیا ہے۔

اہل سنت والجماعت کا عقیدہ اور امام مہدی

اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ امام مہدی کا نام محمد بن عبداللہ ہوگا۔ وہ حضرت فاطمہؓ کی نسل سے ہوں گے اور قیامت کے قریب ان کا ظہور ہوگا۔ ان کے ذریعے دنیا میں عدل و انصاف قائم ہوگا۔

احادیث کی مستند حیثیت

ائمہ دین کا اس بات پر اجماع ہے کہ امام مہدی کے ظہور کے متعلق روایات صحیح اور معتبر ہیں۔ مختلف ائمہ دین کی آراء اس ضمن میں درج ذیل ہیں:

امام عقیلیؒ (322ھ)

"امام مہدی کے بارے میں عمدہ احادیث موجود ہیں۔”
(الضعفاء الکبیر للعقیلي)

امام بیہقیؒ (384-458ھ)

"امام مہدی کے خروج کی احادیث صحیح ہیں اور ان میں یہ وضاحت ہے کہ وہ نبی کریمﷺ کے خاندان سے ہوں گے۔”
(تاریخ ابن عساکر)

شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ (661-728ھ)

"امام مہدی کے ظہور پر مبنی احادیث صحیح ہیں۔”
(منہاج السنہ)

علامہ ابن القیمؒ (691-751ھ)

"امام مہدی سے متعلق احادیث چار قسم کی ہیں: صحیح، حسن، غریب اور موضوع۔”
(المنار المنیف)

علامہ کتانیؒ (1274-1345ھ)

"امام مہدی کے بارے میں وارد احادیث متواتر ہیں۔”
(نظم المتناثر)

امام مہدی کی صفات اور نشانات

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: "اگر دنیا کے ختم ہونے میں ایک دن بھی باقی ہو تو اللہ اسے اتنا لمبا کر دے گا کہ میری نسل یا اہل بیت سے ایک شخص مبعوث ہو جس کا نام میرے نام پر ہوگا اور اس کے والد کا نام میرے والد کے نام پر ہوگا۔”
(مسند احمد)

حضرت علیؓ نے فرمایا: "عنقریب ایک فتنہ برپا ہوگا، اور پھر رسول اللہﷺ کے خاندان سے ایک شخص اٹھے گا جو زمین کو عدل سے بھر دے گا۔”
(المستدرک علی الصحیحین)

شیعہ عقائد کا رد

شیعہ عقیدہ ہے کہ امام مہدی کا نام محمد بن حسن عسکری ہے، جو "امام غائب” کہلاتے ہیں اور سامراء کے غار میں غائب ہیں۔ یہ عقیدہ اہل سنت کے نزدیک بے بنیاد اور غیر مستند ہے۔

حافظ ابن کثیرؒ فرماتے ہیں کہ شیعوں کا دعویٰ کہ ان کا امام مہدی غار سے نکلے گا، ایک بے بنیاد بات ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
(النہایہ فی الفتن)

شیعہ مہدی اور اہل سنت کا امام مہدی

اہل سنت کے مطابق امام مہدی حضرت فاطمہؓ کی اولاد سے ہوں گے اور نبی کریمﷺ کے نام پر ہوں گے۔ جبکہ شیعہ حضرات کا کہنا ہے کہ ان کا امام مہدی غار میں چھپے ہوئے ہیں اور آخری زمانے میں ظاہر ہوں گے۔ اس خیال کو علمائے اہل سنت نے مسترد کیا ہے۔

احادیث کی روشنی میں امام مہدی کی حکومت

حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: "اگر دنیا کا ایک دن بھی باقی ہو تو اللہ تعالی میرے اہل بیت سے ایک شخص کو بھیجے گا جو ظلم سے بھری ہوئی زمین کو عدل سے بھر دے گا۔”
(مسند احمد)

سیدہ ام سلمہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: "امام مہدی میری نسل سے ہوں گے اور فاطمہؓ کی اولاد سے ہوں گے۔”
(سنن ابی داؤد)

امام مہدی اور حضرت عیسیٰ کا تعلق

بعض روایات میں یہ کہا جاتا ہے کہ امام مہدی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی ہیں، لیکن یہ رائے اہل سنت کے نزدیک مسترد ہے۔ علامہ قرطبیؒ فرماتے ہیں کہ صحیح احادیث کی روشنی میں امام مہدی رسول اللہﷺ کے خاندان سے ہوں گے، اس لیے انہیں حضرت عیسیٰ کے ساتھ ملانا درست نہیں۔
(تفسیر قرطبی)

خلاصہ

اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ امام مہدی کا ظہور قیامت کے قریب ہوگا۔ وہ نبی کریمﷺ کے اہل بیت سے ہوں گے اور دنیا میں عدل و انصاف قائم کریں گے۔ شیعوں کا عقیدہ کہ امام مہدی غار میں موجود ہیں، اہل سنت کے نزدیک بے بنیاد ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے