امام احمد بن حنبلؒ اور کتاب الصلوۃ سے متعلق حقیقت
سوال:
کیا "کتاب الصلوۃ” امام احمد بن حنبلؒ کی تصنیف ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
"کتاب الصلوۃ” جو عرب ممالک وغیرہ سے شائع شدہ ہے، اس کا امام احمد بن حنبلؒ کی طرف منسوب ہونا ثابت نہیں ہے۔
امام ذہبیؒ کی وضاحت:
حافظ ذہبیؒ نے اس نسبت کو باطل قرار دیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:
"وكتاب الرسالة في الصلوة، قلت: هو موضوع علي الامام”
یعنی: کتاب "الرسالہ فی الصلوۃ” کے بارے میں میں (امام ذہبی) کہتا ہوں کہ یہ امام (احمد بن حنبل) پر موضوع (من گھڑت) ہے۔
(سیر اعلام النبلاء، جلد 11، صفحہ 330)
طبقات الحنابلہ میں سند کا تذکرہ:
قاضی ابو الحسین محمد بن ابی یعلی نے "طبقات الحنابلہ” میں اس کتاب کی ایک سند ذکر کی ہے:
"اخبرنا المبارك قال: اخبرنا ابراهيم قال: اخبرنا احمد بن القطان الهيتي قال: حدثنا سهل التستري، قري علي مهنا بن يحيي الشامي: هذا كتاب في الصلوة”
لیکن اس سند کے متعدد راوی نامعلوم ہیں، جیسے:
◈ طیب
◈ ابو عمرو
وغیرہ
مقدمہ "نماز نبوی” اور دارالسلام کی تصحیح:
راقم الحروف (جو کہ نماز نبوی کے مقدمہ التحقیق کے مصنف ہیں) نے مقدمہ میں تحریر کیا:
"ائمہ مسلمین نے نماز کے موضوع پر متعدد کتابیں لکھی ہیں۔ مثلا ابو نعیم الفضل بن دکین (متوفی 218ھ) کی کتاب الصلوۃ وغیرہ، عصر حاضر میں اردو اور علاقائی زبانوں میں نماز پر متعدد کتابیں شائع ہوئیں ہیں۔”
(قلمی صفحہ 1)
تاہم، دارالسلام لاہور کے مصححین نے اس عبارت کو یوں شائع کیا:
"نماز کی اس اہمیت کے پیش نظر بہت سے ائمہ مسلمین نے نماز کے موضوع پر متعدد کتابیں لکھی ہیں، مثلا ابونعیم الفضل بن دکینؒ (متوفی 218ھ) اور امام احمد بن حنبلؒ (متوفی 241) کی کتاب الصلوۃ وغیرہ۔ علاوہ ازیں عصر حاضر میں بھی اردو اور علاقائی زبانوں میں متعدد کتابیں شائع ہوئی ہیں۔”
(نماز نبوی، صفحہ 18)
ان الفاظ "اور امام احمد بن حنبلؒ (متوفی 241)” کا اضافہ دارالسلام کے مصححین کی طرف سے ہے، جس سے راقم الحروف بری الذمہ ہے۔
دارالسلام کی معذرت:
بعد ازاں مدیر مکتبہ دارالسلام نے اپنے پیڈ پر درج ذیل معذرت جاری کی:
"تسامح کی وجہ سے چھپ گئی، جس پر ادارہ مقدمۃ التحقیق کے مؤلف سے معذرت خواہ ہے۔”
اس تحریری معذرت نامے کی اصل راقم کے پاس محفوظ ہے۔
مزید دیکھیں: ماہنامہ الحدیث حضرو، شمارہ 5، صفحہ 22
فائدہ:
بعد میں دارالسلام نے اس غلطی کی اصلاح کردی اور اضافہ شدہ الفاظ کو حذف کردیا۔
جزاہم اللہ خیرا۔
مزید دیکھیے:
◈ "نماز نبوی” (تصحیح و تخریج سے مزین جدید ایڈیشن)
◈ الحدیث: 28
خلاصہ:
"کتاب الصلوۃ” کو امام احمد بن حنبلؒ سے منسوب کرنا ثابت نہیں، بلکہ محققین اور محدثین نے اس نسبت کو من گھڑت قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے جو غلطی دارالسلام سے ہوئی، اس کی اصلاح بھی کرلی گئی ہے اور تحریری معذرت بھی سامنے آ چکی ہے۔
ھذا ما عندي، واللہ أعلم بالصواب