الْحَدِيثُ الثَّانِي: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ { إنَّ أَحَبَّ الصِّيَامِ إلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُد . وَأَحَبَّ الصَّلَاةِ إلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُد . كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ ، وَيَقُومُ ثُلُثَهُ . وَيَنَامُ سُدُسَهُ . وَكَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا . }
سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑھ کر فضیلت کے روزے داؤد علیہ السلام کے روزے ہیں اور سب سے زیادہ پسندیدہ نماز بھی اللہ تعالیٰ کے ہاں داؤد علیہ السلام کی نماز ہے، وہ آدھی رات تک سویا کرتے تھے، تہائی رات قیام فرماتے اور رات کا چھٹا حصہ (پھر) سو جایا کرتے تھے۔ ایک دن روزہ رکھا کرتے تھے اور ایک دن چھوڑا کرتے تھے۔
(198) صحيح البخارى، كتاب التهجد، باب من نام عند السحر ، ح: 1131 – صحيح مسلم، كتاب الصيام ، باب النهي عن صوم الدهر ، ح: 1159.
شرح المفردات:
أحب: سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ – /واحد مذکر ، اسم تفضیل ، باب فتح يَفْتَحُ۔
شرح الحدیث:
اس حدیث میں اللہ کی نظر میں پسندیدہ ترین نماز اور محبوب ترین روزے کا ذکر کیا گیا ہے۔