سوال:
کیا یہ حدیث صحیح ہے:
"بلاشبہ اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے کہ اپنی نعمت کے آثار اپنے بندے پر دیکھے”؟
اس حدیث کی صحت قرآن و سنت اور محدثین کی روشنی میں واضح کریں۔
الجواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حدیث سند اور متن دونوں لحاظ سے بالکل صحیح ہے، اور اسے متعدد صحابہ سے محدثین نے معتبر سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔
روایت نمبر 1: حدیث مالک بن نضلہ رضی اللہ عنہ
مکمل روایت:
سیدنا مالک بن نضلہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جبکہ میری ظاہری حالت خستہ حال تھی۔
آپ ﷺ نے فرمایا:
"کیا تمھارے پاس مال ہے؟”
میں نے کہا: جی ہاں!
آپ ﷺ نے فرمایا:
"کس قسم کا مال؟”
میں نے کہا: ہر قسم کا مال ہے، اونٹ، غلام، گھوڑے، اور بھیڑ بکریاں بھی۔
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«إذا آتاکَ اللَّهُ مالًا فلْيُرَ أثرُ نِعمةِ اللَّهِ عليكَ»
"جب اللہ نے تجھے مال عطا کیا ہے تو اللہ کی نعمت کا اثر تجھ پر نظر آنا چاہئے۔”
(مسند احمد: 3/473، حدیث 15888، سندہ صحیح)
روایت کی تخریج اور تصحیح:
◈ صححہ ابن حبان: حدیث نمبر 5392، 5416
◈ الحاکم: المستدرک، جلد 4، صفحہ 181، حدیث 7364
◈ امام ذہبی نے بھی تصحیح پر موافقت کی ہے۔
◈ ابوداود: حدیث 4063
◈ نسائی: جلد 8، صفحہ 181، حدیث 5225، 5226
(سند: ابو اسحاق السبیعی عن ابی الاحوص بن مالک بن نضلہ عن ابیہ)
ابو اسحاق السبیعی کی یہ روایت اختلاط سے پہلے کی ہے، اور انہوں نے سماع کی تصریح بھی کی ہے۔
سنن ابی داود کے الفاظ:
«فإذا آتاك الله مالاً فلير أثر نعمة الله عليك و كرامته»
"جب اللہ نے تجھے مال دیا ہو تو اس کی نعمت اور سخاوت کا اثر تجھ پر ظاہر ہونا چاہئے۔”
(سنن ابی داود، حدیث 4063، طبع دارالسلام)
سنن نسائی:
اسی مفہوم کی روایت یہاں بھی موجود ہے، الفاظ میں تھوڑا فرق ہے مگر مضمون یکساں ہے۔
جامع ترمذی:
امام ترمذی نے یہ روایت مختصر انداز میں نقل کر کے فرمایا:
"ھذا حدیث حسن صحیح”
(جامع ترمذی، باب ما جاء فی الاحسان والعفو، حدیث 2006)
روایت نمبر 2: حدیث عمران بن حصین رضی اللہ عنہ
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«من أنعم الله علیه نعمةً فإن الله يحب أن يُرَى أثر نعمته على خلقه»
"جس پر اللہ نے کوئی نعمت فرمائی ہو، تو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے کہ اس کی مخلوق پر اس کی نعمت کا اثر ظاہر ہو۔”
(مسند احمد، جلد 4، صفحہ 438، حدیث 19934، سندہ صحیح)
خلاصہ:
مذکورہ روایت سند کے لحاظ سے صحیح ہے۔
اس مضمون کی متعدد احادیث موجود ہیں، جنہیں ائمہ حدیث نے صحیح قرار دیا ہے۔
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے کہ اس کی دی ہوئی نعمت بندے کی ظاہری حالت میں نظر آئے۔ مثلاً: لباس، صفائی، خوشبو وغیرہ۔
ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب