گناہوں سے توبہ؟
سوال
میں ایک گناہ گار شخص ہوں اور کوئی گناہ ایسا نہیں ہو گا جو میں نے نہ کیا ہو، کیا میرے لئے توبہ کا کوئی راستہ ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نہایت ہی غفور الرحیم اور معاف کرنے والا ہے۔ انسان چاہے کتنا ہی بڑا گناہ گار کیوں نہ ہو، اگر وہ اپنی موت سے پہلے سچی اور خالص توبہ کر لیتا ہے، تو اللہ تعالیٰ شرک سمیت تمام گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔
قرآن مجید سے رہنمائی:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قُل يـٰعِبادِىَ الَّذينَ أَسرَفوا عَلىٰ أَنفُسِهِم لا تَقنَطوا مِن رَحمَةِ اللَّـهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يَغفِرُ الذُّنوبَ جَميعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الغَفورُ الرَّحيمُ﴾
… سورة الزمر: 53
"اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم! میری طرف سے لوگوں سے کہہ دو کہ: اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے نا اُمید نہ ہو۔ بے شک اللہ سب گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ یقیناً وہ بہت بخشنے والا، بہت مہربان ہے۔”
اس آیت مبارکہ کا مفہوم:
❀ اس آیت میں ہر طرح کے نافرمانوں کو، چاہے وہ مشرک ہوں یا کافر، توبہ کی دعوت دی گئی ہے۔
❀ یہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات غفور و رحیم ہے۔
❀ جو بھی شخص سچی توبہ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرما لیتا ہے۔
❀ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اس کے ماضی کے تمام گناہ بخش دیتا ہے، چاہے وہ کسی بھی نوعیت کے ہوں، کتنے بھی زیادہ ہوں، اور کتنے ہی پرانے کیوں نہ ہوں۔
❀ لیکن یاد رہے: اس آیت کو بغیر توبہ کے گناہوں کی معافی کے طور پر سمجھنا غلط ہے، کیونکہ شرک بغیر توبہ کے معاف نہیں کیا جاتا۔
عمل کی تلقین:
❀ لہٰذا آپ کو چاہیے کہ:
❀ آپ اللہ تعالیٰ سے خالص اور سچی توبہ کریں۔
❀ اپنی آئندہ زندگی اللہ تعالیٰ کی اطاعت، بندگی، اور فرماں برداری میں گزارنے کا پختہ ارادہ کریں۔
❀ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو توبہ اور نیکی کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب