سوال
کیا اللہ سے کچھ مانگا جائے تو دیتا ہے؟ کتنا عرصہ مانگا جائے؟ کیسے مانگا جائے؟ میں سالوں سے نیک کام کر رہا ہوں اور دعائیں بھی مانگ رہا ہوں، پھر دعا کیوں قبول نہیں ہوتی؟
الجواب
اللہ کی رحمت ہر وقت ہر کسی کے لیے کھلی رہتی ہے، اور جب کوئی بھی انسان اللہ سے مانگتا ہے، تو دعا مؤثر ہوتی ہے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ نے دعا کو ایک ہتھیار سے تشبیہ دی ہے اور فرمایا ہے کہ دعا کی تاثیر دعا مانگنے والے کے طریقے اور خلوص پر منحصر ہے۔
➊ قبولیتِ دعا کے اسباب
➋ اخلاص اور یقین
دعا کرتے وقت دل سے اللہ کی طرف متوجہ ہونا ضروری ہے، کیونکہ اللہ غافل دل کی دعا قبول نہیں فرماتا۔ قرآن میں فرمایا:
"أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ”
(النمل: 62)
یعنی "کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے؟”
➌ توبہ اور رجوع
گناہ دعاؤں کی قبولیت میں رکاوٹ بنتے ہیں، اس لیے دعا سے پہلے توبہ ضروری ہے۔
➍ عاجزی اور خشوع
دعا میں عاجزی اور انکساری کے ساتھ اللہ سے مانگنا ضروری ہے۔
➎ الحاح (اصرار)
دعا بار بار کی جائے اور تھک کر دعا کو ترک نہ کیا جائے۔
➏ خوشحالی میں دعا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ خوشحالی کے وقت اللہ کو یاد رکھو، زبوں حالی میں اللہ تمہیں یاد رکھے گا۔
➐ اسمائے حسنیٰ کا واسطہ
دعا کی ابتداء اور انتہا میں اللہ کے ناموں اور صفات کا واسطہ دیا جائے۔
➑ واضح دعائیں
دعا میں جامع اور بہترین الفاظ استعمال کیے جائیں، جیسے نبی کریم ﷺ سے ثابت شدہ دعائیں۔
➋ دعا کی قبولیت میں رکاوٹیں
➊ دعا کا غیر مناسب انداز
دعا کرتے وقت غلط طریقے یا بے دلی سے دعا کرنا رکاوٹ بن سکتا ہے۔
➋ غفلت
دعا کے وقت دل اللہ کی طرف متوجہ نہ ہو تو دعا مؤثر نہیں ہوتی۔
➌ حرام کا استعمال
حرام مال کھانا، پینا یا حرام ذرائع سے آمدنی کا حصول دعا کی قبولیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
➍ جلد بازی
دعا کی قبولیت میں جلدی نہ کی جائے اور مایوس ہو کر دعا ترک نہ کی جائے۔
➎ شرائط پر دعا معلق کرنا
دعا میں مشیئتِ الٰہی کا ذکر نہ کیا جائے جیسے "یا اللہ! اگر تو چاہے تو دے” کہنا۔
➋ دعا کی قبولیت کی صورتیں
اللہ تعالیٰ ہر دعا کو قبول فرماتا ہے، مگر اس کی صورت مختلف ہوتی ہے:
➊ مانگی ہوئی چیز کا عطا ہونا
کبھی وہی چیز عطا کر دی جاتی ہے جو مانگی گئی۔
➋ بہتر چیز عطا کرنا
کبھی اس سے بہتر چیز عطا کی جاتی ہے۔
➌ مصیبت کا ٹل جانا
کبھی دعا کی برکت سے مصیبت ٹال دی جاتی ہے۔
➍ آخرت کا ذخیرہ
یا پھر دعا آخرت کا ذخیرہ بنا دی جاتی ہے۔
حدیث میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو حیا آتی ہے کہ بندہ اس سے دعا کرے اور اسے خالی ہاتھ لوٹا دے۔
(ترمذی، ابن ماجہ)
لہذا، اگر دعا فوری قبول نہ ہو تو یقین رکھیں کہ اللہ نے بہتر فیصلہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ دعا کو آخرت کا ذخیرہ بھی بنا دیتا ہے، جسے دیکھ کر انسان تمنا کرے گا کہ کاش دنیا میں کوئی دعا قبول نہ ہوئی ہوتی۔
(مستدرک)