اللہ سے بےنیازی اور قناعت کیلئے مسنون دعائیں اور وظائف
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد: 01، صفحہ: 499

سوال نمبر 1:

کوئی ایسا عمل یا وظیفہ بتائیں جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ ہر پہلو سے غنی فرما دیں، اور طبیعت میں قناعت پسندی پیدا ہو جائے؟

جواب:

ایسے مبارک الفاظ جو نبی کریم ﷺ سے ثابت ہیں، انہیں روزانہ کا معمول بنانا نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے درج ذیل دعا کو کثرت سے پڑھا جائے:

اللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ

*\[اے اللہ! تو مجھے اپنے حلال کے ذریعہ اپنے حرام سے کفایت عطا فرما، اور مجھے اپنے فضل سے اپنے سوا تمام مخلوق سے بے نیاز کر دے۔]*

ترمذی، ابواب الدعوات، حدیث: 3563

یہ دعا انسان کو قناعت عطا کرتی ہے، اور اللہ کی طرف سے بے نیازی حاصل ہوتی ہے۔ اس دعا کو دل سے، یقین اور توجہ کے ساتھ روزانہ صبح و شام پڑھنے کو معمول بنائیں۔

سوال نمبر 2:

بغیر کسی وجہ کے لوگوں سے ڈر لگتا ہے، ٹانگوں سے جان نکل جاتی ہے، اکثر منفی سوچ ذہن پر غالب رہتی ہے، طبیعت پریشان رہتی ہے، ذہن پر خوف سوار رہتا ہے۔ ایسی حالت میں کیا عمل کیا جائے تاکہ صرف اللہ کا ڈر دل میں ہو اور باقی پوری کائنات سے بے خوفی حاصل ہو جائے؟

جواب:

ایسی کیفیت کے لیے نبی کریم ﷺ کی ایک مسنون دعا نہایت مفید ہے، جسے دل جمعی کے ساتھ پڑھا جائے:

يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِيْ عَلٰى دِيْنِكَ

*\[اے دلوں کو پھیرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ۔]*

ترمذی، جلد ثانی، ابواب الدعوات

یہ دعا دل و دماغ کو سکون، استقامت اور اللہ پر توکل عطا کرتی ہے۔ اس دعا کو فجر اور عشاء کے بعد یا جب بھی دل میں پریشانی یا خوف پیدا ہو، توجہ سے بار بار پڑھنا معمول بنائیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1