سوال
خالق کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح نہیں ہیں
جو شخص یہ عقیدہ رکھے کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح ہیں، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو انسان یہ عقیدہ اپناتا ہے کہ خالق (اللہ تعالیٰ) کی صفات مخلوق کی صفات جیسی ہیں، وہ یقیناً گمراہی کا شکار ہے۔ کیونکہ قرآنِ مجید کی واضح نص اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی صفات کسی مخلوق کی صفات کے مشابہ نہیں۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
﴿لَيسَ كَمِثلِهِ شَىءٌ وَهُوَ السَّميعُ البَصيرُ﴾
… سورة الشورى: 11
"اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سنتا، دیکھتا ہے۔”
صفات میں مشابہت نام کی حد تک
✿ کسی دو چیزوں کے اسم و صفت میں مماثلت کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا کہ حقیقت میں بھی وہ ایک جیسے ہوں۔
✿ یہ اصول عام اور معروف ہے کہ نام کی مشابہت حقیقت کی مشابہت کو لازم نہیں کرتی۔
✿ مثال کے طور پر:
- ➊ انسان اور اونٹ، دونوں کا "چہرہ” ہوتا ہے۔
- ➋ دونوں کا چہرہ نام کے اعتبار سے تو مشترک ہے، لیکن حقیقت اور ساخت کے لحاظ سے ان میں بہت فرق ہے۔
- ➌ اسی طرح:
- ✿ اونٹ کا بھی ہاتھ ہوتا ہے۔
- ✿ چیونٹی کا بھی ہاتھ ہوتا ہے۔
- ➍ تو کیا ان دونوں کے ہاتھ ایک جیسے ہیں؟
- ➎ جواب: ہرگز نہیں!
اللہ تعالیٰ کی صفات منفرد اور بے مثل ہیں
✿ پھر یہ بات کیوں نہ مانی جائے کہ:
- ➊ اللہ تعالیٰ کی ذات مبارکہ کا چہرہ ہے، لیکن وہ مخلوقات کے چہروں کی طرح نہیں۔
- ➋ اللہ تعالیٰ کا ہاتھ ہے، مگر وہ مخلوقات کے ہاتھوں کی طرح نہیں۔
فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
﴿يَومَ نَطوِى السَّماءَ كَطَىِّ السِّجِلِّ لِلكُتُبِ﴾
… سورة الأنبياء: 104
"جس دن ہم آسمان کو لکھے ہوئے کاغذ کی طرح لپیٹ لیں گے۔”
✿ کیا مخلوق کے ہاتھوں میں کوئی ایسا ہاتھ ہے جو اللہ تعالیٰ کے بابرکت ہاتھ کی مانند ہو سکتا ہے؟
✿ جواب: ہرگز نہیں!
خالق اور مخلوق میں فرق
✿ یہ بات سمجھنا اور ماننا واجب ہے کہ:
- ➊ خالق، مخلوق کی طرح نہیں۔
- ➋ نہ اپنی ذات میں، نہ ہی اپنی صفات میں۔
جیسا کہ قرآنِ مجید میں دوبارہ فرمایا گیا:
﴿لَيسَ كَمِثلِهِ شَىءٌ وَهُوَ السَّميعُ البَصيرُ﴾
… سورة الشورى: 11
"اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سنتا، دیکھتا ہے۔”
اللہ تعالیٰ کی صفات کی کیفیت کا تصور نہیں کیا جا سکتا
✿ اس بنا پر:
- ➊ کسی کو بھی یہ اجازت نہیں کہ اللہ تعالیٰ کی صفات کی کیفیت کا تصور کرے۔
- ➋ یا یہ گمان کرے کہ اللہ تعالیٰ کی صفات مخلوق کی صفات جیسی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب