تحیۃ المسجد کا حکم
سوال
بعض افراد جب اقامت کے قریب مسجد میں پہنچتے ہیں تو وہ امام کے آنے کا انتظار کرتے ہوئے کھڑے رہتے ہیں اور تحیۃ المسجد نہیں پڑھتے۔ ان کے اس عمل کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◈ اگر مسجد میں داخل ہونے کے بعد اقامت ہونے تک کا وقت اتنا کم ہو کہ تحیۃ المسجد کی نماز ادا کرنا ممکن نہ ہو، تو ایسی صورت میں تحیۃ المسجد کو چھوڑنے میں کوئی قباحت نہیں۔
◈ لیکن اگر یہ معلوم نہ ہو کہ امام کب آئیں گے، تو ایسی صورت میں بہتر اور افضل یہی ہے کہ تحیۃ المسجد کی نماز پڑھنا شروع کر دی جائے۔
◈ اگر نماز کے دوران امام آ جائے اور اقامت کہہ دی جائے اور آپ تحیۃ المسجد کی پہلی رکعت میں ہوں، تو اس نماز کو توڑ دینا چاہیے۔
◈ اور اگر آپ دوسری رکعت میں ہوں، تو یہ رکعت ہلکی اور مختصر طور پر مکمل کر لی جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب