اعتکاف میں بیوی سے جماع کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

اعتکاف میں بیوی سے جماع کر لیا، کیا حکم ہے؟

جواب:

اعتکاف میں بیوی سے جماع حرام ہے، جس نے دوران اعتکاف جانتے بوجھتے بیوی سے جماع کرلیا، اس کا اعتکاف فاسد ہو گیا۔
❀ فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَلَا تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنْتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ فَلَا تَقْرَبُوهَا كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ﴾
(البقرة: 187)
” جب تم مساجد میں اعتکاف کر رہے ہو، تو بیویوں سے مباشرت (جماع) مت کرو، یہ اللہ کی حدود ہیں، ان کے قریب مت آؤ، اسی طرح اللہ تعالیٰ لوگوں کے لیے آیات بیان کرتا ہے، تا کہ وہ تقویٰ اختیار کریں۔“
❀ علامہ قرطبی رحمہ اللہ (671ھ) فرماتے ہیں:
أجمع أهل العلم على أن من جامع امرأته وهو معتكف عامدا لذلك فى فرجها أنه مفسد لاعتكافه.
”اہل علم کا اجماع ہے کہ جس نے دوران اعتکاف قصداً بیوی کی شرمگاہ میں جماع کرلیا، تو اس سے اس کا اعتکاف فاسد ہو جائے گا۔“
(تفسير القرطبي: 332/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے