اس عورت کے روزے کا حکم جس کی ماہواری میں بگاڑ پیدا ہو گیا اور اسے ایک دن حیض آتا ہے اور ایک دن طہر کا ہوتا ہے
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

جب عورت اپنے ماہواری کے ایام میں ایک دن خون پائے اور جب دوسرا دن ہو تو سارا دن اس کو خون نہ آئے تو وہ کیا کرے ؟

جواب :

ظاہر بات تو یہ ہے کہ بلاشبہ یہ طہر یا خون کا وقتی طور پر خشک ہونا جو عورت کو اس کے ایام حیض میں لاحق ہوا یہ حیض کے ہی تابع ہوگا ، طہر شمار نہیں ہوگا ، لہٰذا اس بنا پر وہ ان تمام چیزوں سے رکی رہے جن سے حائضہ رکا کرتی ہے ۔
اور بعض اہل علم نے کہا ہے کہ جونسی عورت ایک دن خون اور ایک دن صفائی پاتی ہے تو پندرہ دن تک یہ خون حیض کا خون اور یہ صفائی طہر شمار ہوگی ۔ اور جب پندرہ دن گزر جائیں گے تو اس کے بعد یہ خون استحاضہ شمار ہوگا ، یہی امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ پر کا مشہور مذہب ہے ۔

(محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے