اسلام میں وٹہ سٹہ (شغار) کی شادی کا شرعی حکم
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 302

سوال

کیا اسلام میں وٹہ سٹہ (شغار) کی شادی جائز ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی تعلیمات کے مطابق وٹہ سٹہ کی شادی، جسے نکاح شغار بھی کہا جاتا ہے، جائز نہیں ہے۔ اس کی ممانعت احادیثِ صحیحہ سے واضح طور پر ثابت ہے۔

نکاح شغار کی ممانعت

صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں روایت ہے کہ:
’’رسول اللہ ﷺ نے نکاح شغار (نکاح وٹہ) سے منع فرمایا‘‘
(بخاری، کتاب النکاح، باب الشغار)

◈ بعض احادیث میں یہ الفاظ بھی موجود ہیں:
’’اسلام میں شغار نہیں‘‘

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان

صحیح بخاری میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا قول ہے:
’’اسلام نے لوگوں کے آج رائج نکاح کے علاوہ جاہلیت کے تمام نکاحوں کو ختم کر دیا‘‘

نتیجہ

ان تمام دلائل کی روشنی میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ نکاح شغار (وٹہ سٹہ کی شادی) ایک باطل نکاح ہے اور شریعت میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1