اسلام میں موسیقی کی حرمت اور دف کے جواز کی وضاحت

سوال

کیا موسیقی اسلام میں حرام ہے؟ نیز، دف کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

موسیقی کی حرمت

◄ اسلام میں موسیقی کے آلات کو حرام قرار دیا گیا ہے، اور اس پر محدثین اور فقہاء کی اکثریت کا اجماع ہے۔
◄ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "تحریم آلات الطرب” میں اس مسئلے پر تفصیل سے گفتگو کی ہے، اور غالباً اس کا ترجمہ بھی ہو چکا ہے۔
◄ شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی کتاب "اسلام اور موسیقی” اور غامدی صاحب کے موقف کے رد میں لکھی گئی ایک اور کتاب بھی اس موضوع پر مطالعہ کے لائق ہیں۔

دف کا جواز

◄ دف کا استعمال جائز ہے اور یہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں بھی جائز تھا۔
◄ اس وقت کی دف بغیر گھنٹی اور جھنجھنے کے ہوتی تھی، یعنی محض ایک سادہ ڈھولک کی شکل میں ہوتی تھی، جسے ایک طرف سے کھول کر بجایا جاتا تھا۔
◄ ایسی دف کے استعمال کی اجازت ہے، خاص طور پر شادی اور عید کے مواقع پر۔

نتیجہ

◄ موسیقی اور اس کے آلات حرام ہیں، اور اس پر کئی محدثین و فقہاء کی تصریحات موجود ہیں۔
◄ دف کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ وہ سادہ ہو اور اس میں گھنٹیاں یا جھنجھنیاں شامل نہ ہوں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے