اسلام میں مشت زنی کی سزا اور اس سے بچنے کے شرعی طریقے
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 328

مشت زنی کیا ہے؟

مشت زنی (استمناء بالید) ایک ایسا گناہ ہے جس میں کوئی شخص جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنے ہاتھ سے اپنے آپ کو جنسی طور پر تسکین دیتا ہے۔ یہ عمل شریعتِ مطہرہ کے خلاف ہے اور اسلام میں ممنوع و حرام ہے۔

قرآن مجید کی روشنی میں حرمت

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿فَمَنِ ٱبۡتَغَىٰ وَرَآءَ ذَٰلِكَ فَأُوْلَٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡعَادُونَ﴾
*’’پھر جو کوئی ڈھونڈے اس کے سوا، وہ ہی ہیں حد سے بڑھنے والے‘‘*
(المؤمنون: 7)

اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے نکاح کے ذریعے اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے علاوہ دوسرے تمام طریقوں کو حد سے تجاوز کرنا قرار دیا ہے، جن میں مشت زنی بھی شامل ہے۔

قیامت کے دن سزا

اگر کوئی شخص توبہ کیے بغیر اس عملِ بد پر قائم رہتا ہے، تو وہ قیامت کے دن اللہ کے ہاں مجرم شمار ہوگا۔ ایسے لوگ جو اللہ کی حدود کو پامال کرتے ہیں، ان پر عذابِ الٰہی کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے مشت زنی سے بچنا اور اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنا بہت ضروری ہے۔

اس فعلِ بد سے بچنے کے طریقے

❀ کثرت سے یہ دعا پڑھیں:

«اَللّٰهُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی طَاعَتِکَ»
(صحیح مسلم، جامع ترمذی)

یہ دعا دل کو اللہ کی اطاعت پر ثابت قدم رکھنے میں مدد دیتی ہے، جس سے بندہ گناہوں سے بچا رہتا ہے۔

❀ اور یہ دعا بھی پڑھتے رہیں:

«اَللّٰهُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْمَاثَمِ وَالْمَغْرَمِ»

یہ دعا گناہوں اور قرض سے اللہ کی پناہ طلب کرنے کے لیے ہے، جو انسان کو گناہوں سے بچانے میں معاون ہو سکتی ہے۔

اختتامیہ

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی نافرمانی سے بچائے اور اپنی رضا کے کاموں میں مصروف رکھے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1