ماخوذ: احکام و مسائل، خرید و فروخت کے مسائل، جلد 1، صفحہ 387
سوال
اسلام میں شرط لگانا حرام ہے۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم اسے شرط نہیں بلکہ انعام کہتے ہیں، کیونکہ جیتنے والے کو انعام ملتا ہے، جبکہ شرط وہ ہوتی ہے جس میں ہارنے اور جیتنے والے دونوں پر نقصان (چٹی) ہوتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں کسی ناجائز اور حرام عمل کو صرف نام تبدیل کر دینے سے وہ جائز نہیں بن جاتا۔ اسی اصول کو شرط کے مسئلے پر بھی لاگو کیا جائے گا۔
- اگر کوئی شخص یہ کہے کہ:
’’ہم اسے شرط نہیں بلکہ انعام کہتے ہیں کیونکہ اس میں جیتنے والے کو فائدہ ہوتا ہے‘‘
تو یہ بات حقیقت کے برخلاف ہے۔
- اصل مسئلہ یہ ہے کہ:
ناجائز اور حرام شرط کو انعام کا نام دے دینے سے وہ جائز نہیں ہو جاتی۔ - اس کی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ:
اگر شراب کا نام تبدیل کر کے "طلاء” رکھ دیا جائے تو وہ شراب جائز نہیں ہو جائے گی۔ - مطلب یہ ہے کہ:
اصل حرمت نام کی تبدیلی سے ختم نہیں ہوتی، بلکہ چیز کی حقیقت اور اس کا اثر دیکھا جاتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب