اسلام میں بچوں کی تعلیم و تربیت | والدین کی شرعی ذمہ داریاں
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

بچوں کی تعلیم و تربیت

والدین پر یہ حق ہے کہ بچوں کی اچھی تربیت کریں ان کو شریعت کا پابند بنائیں انہیں دینی ماحول میں رکھیں۔ گھر کے ماحول کا اور والدین کی تربیت کا بڑا اثر ہوتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
◈ ما من مولود إلا يولد على الفطرة فأبواه يهودانه أو ينصرانه أو يمجسانه.
”ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے اس کے والدین اسے یہودی بنا دیتے ہیں یا نصرانی یا مجوسی۔“
صحيح البخاري، كتاب الجنائز، باب اذا اسلم الصبي فمات هل يصلى عليه: 1358 ج 1 ص 181
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو مسلمان ہوتا ہے بعد میں جس طرح کی اس کے والدین اس کی تربیت کریں اسی طرح کا بن جاتا ہے اس لیے والدین کو چاہیے کہ خود بھی شریعت کے پابند رہیں اور اولاد کی تربیت بھی اچھی کریں کیونکہ یہ اخلاقی اور شرعی طور پر بھی والدین کا فرض ہے۔ اللہ پاک نے قرآن حکیم میں فرمایا:
❀ ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا﴾
”اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے بیوی بچوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔“
(66-التحريم:6)
اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ خود بھی اچھے اعمال کر کے اور برے اعمال سے بچ کر جہنم سے بچ جاؤ اور اپنے اہل وعیال کی بھی اچھی تربیت کر کے ان کو بھی جہنم کی آگ سے بچاؤ۔
مفسر قرآن مجاہد اس آیت کی تفسیر یوں فرماتے ہیں:
او صوا أنفسكم وأهليكم بتقوى الله وأدبوهم
صحیح بخاری ، کتاب التفسير، سورة التحريم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے