سوال
کونی اور شرعی ارادے میں کیا فرق ہے؟
(اللہ تعالیٰ کے) ارادے کی کتنی قسمیں ہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ کے ارادے کی دو اقسام ہیں:
1. ارادہ کونیہ (Cosmic Will)
◈ یہ وہ ارادہ ہے جو مشیت (Divine Will) کے معنی میں آتا ہے۔
◈ ارادہ کونیہ کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ جس چیز کا فیصلہ فرما لے، وہ لازمی طور پر واقع ہو کر رہتی ہے۔
مثال:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿إِن كانَ اللَّهُ يُريدُ أَن يُغوِيَكُم﴾ (هود: ٣٤)
’’اگر اللہ یہ چاہے کہ تمہیں گمراہ کر دے۔‘‘
◈ اس آیت میں يُرِيدُ کا مطلب ہے اللہ کی مشیئت۔
◈ یہاں "ارادہ” کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے کہ لوگ گمراہ ہوں، بلکہ مطلب یہ ہے کہ اگر وہ چاہے تو ایسا ہو سکتا ہے۔
2. ارادہ شرعیہ (Legislative Will)
◈ یہ ارادہ محبت اور پسندیدگی کے مفہوم میں آتا ہے۔
◈ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو احکام نازل ہوئے، جن کا مقصد بندوں کو ہدایت دینا اور فلاح کی طرف لانا ہے، وہ ارادہ شرعیہ کہلاتے ہیں۔
مثال:
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَاللَّهُ يُريدُ أَن يَتوبَ عَلَيكُم﴾ (النساء: ٢٧)
’’اور اللہ تو چاہتا ہے کہ تم پر توجہ دے۔‘‘
◈ یہاں يُرِيدُ کا مطلب يُحِبُّ یعنی پسند کرنا ہے۔
◈ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ پسند فرماتا ہے کہ بندے توبہ کریں اور اللہ ان پر مہربانی کرے۔
ارادہ کونیہ اور ارادہ شرعیہ کے درمیان بنیادی فرق
مراد کے وقوع پذیر ہونے کے اعتبار سے:
◈ ارادہ کونیہ کے تحت جو چیز بھی اللہ تعالیٰ ارادہ فرماتا ہے، وہ فوراً واقع ہو جاتی ہے۔
جیسے کہ قرآن میں ارشاد ہے:
﴿إِنَّما أَمرُهُ إِذا أَرادَ شَيـًٔا أَن يَقولَ لَهُ كُن فَيَكونُ﴾ (يس: ٨٢)
’’اس کی شان یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے فرماتا ہے کہ ہو جا، تو وہ ہو جاتی ہے۔‘‘
◈ ارادہ شرعیہ کے تحت چیز کا ہونا ضروری نہیں۔
◈ اللہ تعالیٰ کسی چیز کو پسند کرتا ہے، لیکن وہ چیز واقع نہیں ہوتی۔
◈ کیونکہ اللہ کی حکمت کا تقاضا ہوتا ہے کہ بعض اوقات وہ چیز واقع نہ ہو۔
مثال سے وضاحت
اگر کوئی کہے:
"اللہ تعالیٰ کا ارادہ ہے کہ بندے گناہ کریں”
تو اس کا صحیح جواب یہ ہوگا:
◈ اللہ تعالیٰ کا اس بارے میں کونی ارادہ تو ہو سکتا ہے، کیونکہ جو کچھ زمین و آسمان میں ہوتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے ہوتا ہے۔
◈ لیکن اس کا شرعی ارادہ نہیں ہوتا کیونکہ اللہ تعالیٰ گناہ کو پسند نہیں فرماتا۔
لہٰذا:
◈ کونی ارادہ: کسی شے کا وقوع پذیر ہونا، خواہ وہ محبوب ہو یا نہ ہو۔
◈ شرعی ارادہ: کسی شے کا اللہ کے نزدیک پسندیدہ ہونا، لیکن اس کا وقوع پذیر ہونا لازم نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب