اذان یا خطبہ کے دوران سلام کہنا
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ، جلد 1، ص 159

سوال

اگر اذان ہو رہی ہو یا خطیب خطبہ دے رہا ہو تو اس حالت میں "السلام علیکم” کہنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

خطبہ کے دوران "السلام علیکم” کہنا جائز ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ اس کے جواب سے خطبہ سننے میں کوئی خلل نہیں آتا، اور اشارے سے جواب دیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، وضو کی حالت میں بات چیت کا بھی یہی حکم ہے، کیونکہ اس سلسلے میں کوئی ممانعت حدیث میں نہیں آئی ہے۔ البتہ، غیر ضروری باتوں سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

جہاں تک اذان کے وقت "السلام علیکم” کہنے کا تعلق ہے، اس کے جواب میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اذان کے جواب کا ذکر موجود ہے اور اذان سننے میں اس سے کوئی خلل واقع نہیں ہوتا، کیونکہ مؤذن کلمات کو آہستہ اور کھینچ کر ادا کرتا ہے۔

(تنظیم اہل حدیث، جلد نمبر ۶، شمارہ نمبر ۱۷)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1