اذان کے بعد وسیلہ کی دعا اور ہاتھ اٹھانے کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 120

اذان کے بعد دعا کے لیے ہاتھ اٹھانے کا حکم

سوال:

کیا ہر اذان کے بعد وسیلہ کی دعا مانگنے کا حکم ہے؟ اگر ہے تو کیا یہ دعا ہاتھ اٹھا کر مانگنی چاہیے یا صرف زبانی بغیر ہاتھ اٹھائے؟ نیز، وہ اذان جو عربی خطبہ سے قبل دی جاتی ہے (جو بریلوی حضرات کے نزدیک رائج ہے)، کیا اس اذان کے بعد بھی دعا ہاتھ اٹھا کر مانگی جا سکتی ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں اذان کے بعد درود پڑھنے اور دعائے وسیلہ مانگنے کا ذکر اور حکم موجود ہے:

(بخاری۔ الاذان۔ باب الدعاء عند النداء)

تاہم، اس دعا کے وقت ہاتھ اٹھانے کا کوئی ذکر کتاب و سنت میں موجود نہیں ہے، جتنا میرے علم میں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے