ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 120
سوال
جفت اذان اور طاق اقامت یا جفت اذان اور جفت اقامت کہنی چاہیے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اذان اور اقامت کے تعلق سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ:
◈ اگر کوئی ابو محذورہ رضی اللہ عنہ والی اذان کہے، تو اقامت بھی وہی کہے جو ابو محذورہ رضی اللہ عنہ عام طور پر کہا کرتے تھے۔
◈ اور اگر بلال رضی اللہ عنہ والی اذان پڑھے، تو اقامت بھی وہی پڑھے جو بلال رضی اللہ عنہ عام طور پر ادا کیا کرتے تھے۔
اگرچہ باقی دونوں صورتیں بھی جائز ہیں، لیکن بہتر یہ ہے کہ اذان اور اقامت ایک ہی انداز کی ہو، یعنی دونوں میں مطابقت ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب